محبت کرتا ہے تو تاج محل بھی بنوائے گا اور جزیربھی خریدے گا

دبئی کے کروڑ پتی شخص نے بیوی کے لیے 50 ملین ڈالر میں نجی جزیرہ خرید لیا

دنیا میں عیش و عشرت اور پرتعیش طرز زندگی کے درمیان، دبئی کے ایک کاروباری شخص نے اپنی بیوی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے 50 ملین ڈالر میں ایک نجی جزیرہ خرید کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ 26 سالہ ہاؤس وائف اور مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر سودی النادک نے یہ خبر انسٹاگرام کی ایک وائرل ویڈیو میں شیئر کی،

جس کا کیپشن تھا: “POV: آپ نے بکنی پہننے کی خواہش ظاہر کی، اور آپ کے کروڑ پتی شوہر نے آپ کے لیے جزیرہ خرید لیا۔”

سودی اور جمال کون ہیں؟

سودی، جو کہ برطانیہ سے تعلق رکھتی ہیں، دبئی کے معروف کاروباری شخصیت جمال النادک کی اہلیہ ہیں۔ دونوں کی ملاقات دبئی میں تعلیم کے دوران ہوئی تھی اور ان کی شادی کو تین سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے۔ سودی اپنی عالیشان زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سوشل میڈیا پر اکثر شیئر کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے مداحوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ ایک پوسٹ میں انہوں نے ایک دن میں 1 ملین ڈالر کی ہیرا کی انگوٹھی اور 2 ملین ڈالر کے آرٹ ورک میں سرمایہ کاری کا ذکر بھی کیا تھا۔

نجئ جزیرے کی خریدارئ

نجی جزیرے کی خریداری کی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچا دیا اور صرف ایک ہفتے میں 2.4 ملین سے زیادہ ویوز حاصل کیے۔ سودی نے وضاحت کی کہ یہ منصوبہ کافی عرصے سے زیر غور تھا اور ان کے شوہر چاہتے تھے کہ وہ ساحل سمندر پر محفوظ محسوس کریں، اسی لیے انہوں نے یہ جزیرہ خریدا۔

“یہ ایک عرصے سے سرمایہ کاری کے طور پر دیکھ رہے تھے اور میرے شوہر چاہتے تھے کہ میں ساحل سمندر پر محفوظ رہوں، اسی لیے انہوں نے اسے خریدا۔”

پچاس ملین ڈلر کا جزیرہ

پرائیویسی کے مسائل کی وجہ سے، انہوں نے جزیرے کی صحیح جگہ ظاہر نہیں کی، تاہم سودی نے اشارہ دیا کہ یہ ایشیا میں واقع ہے۔ “ذاتی وجوہات کی بنا پر ہم مقام کی صحیح تفصیلات شیئر نہیں کر رہے، لیکن یہ ایشیا میں ہے اور قیمت 50 ملین ڈالر تھی،” انہوں نے کہا۔

سودی کی انسٹاگرام پوسٹ

سوشل مئڈیا : رد عمل

ویڈیو وائرل ہونے پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔ کچھ مداحوں نے اس کے اس اقدام کی تعریف کی، جبکہ کچھ نے اس پر تنقید کی کہ وہ دولت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ سودی نے تنقید کے جواب میں کہا، “میں نہیں سمجھتی کہ مجھے اتنی نفرت کیوں ملتی ہے، کیونکہ میں صرف اپنی طرز زندگی سب کے ساتھ شیئر کرنا پسند کرتی ہوں۔”

Leave a Comment