میرے علاقے میں صرف میں بھیک مانگوں گی، دوسرے مانگنے والے گداگروں کو میرے علاقے میں بھیک مانگنے سے روکا جائے

کراچی ( حالات ڈاٹ کام ) میرے علاقے میں صرف میں بھیک مانگوں گی، دوسرے مانگنے والے گداگروں کو میرے علاقے میں بھیک مانگنے سے روکا جائے۔  عدالت میں سائل کی درخواست



حد بندی کے تقرر کے حل کیلئے گداگر عدالت پہنچ گئے



عدالت نے گداگروں کی درخواست مسترد کر دی ۔

"یہ کوئی زمین یا ملکیت کا تنازع نہیں اور شہر کی فٹ پاتھ گداگروں کی بھی نہیں جس کی بنیاد پر درخواست سماعت کے لیئے مقرر کی جائے” ۔ فاضل جج



سعید آباد تھانے کی حدود میں بھیک مانگنے والے گداگروں میں تکرار ۔ امیر بھکارن  نے وکیل کیا اور عدالت میں درخواست لگادی

ایڈیشنل سیشن جج 3 سہیل احمد  کی عدالت نے درخواست رد کر دی ۔



درخواست گزار نے عدالت کو استدعا کی کہ سعیدآباد تھانے کی حدود میں ایک ایریا میرے پاس ہے اور دوسرے گداگر وہاں قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔ اور قبضے کی نیت سے وہاں آتے ہیں اور مجھے ہراساں کرتے ہیں اور دھمکیاں دیتے ہیں۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ کوئی زمین یا ملکیت پر قبضے کا تنازع نہیں گداگروں کے دو گروپوں میں حد بندیوں کا معاملہ ہے ۔ایک پارٹی کہتی ہے میرا علاقہ ہے دوسری پارٹی کہتی ہے میرا علاقہ ہے

عدالت نے پولیس رپورٹ کے بنیاد پر درخواست رد کر دی ۔



یہ معاملہ بتاتا ہے کہ کیسے معاشرتی مسائل قانونی اور انتظامی چیلنجز کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔۔ عدالت



گداگروں کے درمیان حد بندیوں کا تنازع ایک عجیب و غریب سا تنازعہ ہے جسے عدالت نے زمین یا ملکیت کے قانونی دعویٰ کے طور پر دیکھنے سے انکار کر دیا۔ 



فٹ پاتھ عوامی جگہ ہوتی ہے اور اس پر کسی  گروہ کا حق نہیں بنتا۔ عدالت



اس فیصلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قانونی نظام معاشرتی عمل کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش میں محدودیت کا شکار ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب یہ تقاضے غیر روایتی اور غیر متوقع ہوں۔ عدالت



اس طرح کے معاملات میں انتظامیہ کو مزید مداخلت کرنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے تاکہ معاشرتی اور اقتصادی مسائل کا بہتر حل تلاش کیا جا سکے۔ عدالت کا فیصلہ

کورٹ آرڈر

1 thought on “میرے علاقے میں صرف میں بھیک مانگوں گی، دوسرے مانگنے والے گداگروں کو میرے علاقے میں بھیک مانگنے سے روکا جائے”

Leave a Comment