نو مئ پاکستان کی تاریخ کا اکلوتا سیاہ ترین دن ہے کیا؟

آج نو مئ دو ہزار تیئیس کو ہونے والے سیاسی ہنگامے کو پورا ایک سال ہونے کو آیا ہے۔
لیکن یہ واقعہ آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں روز اول کی طرح تر و تازہ ہے۔

نو مئ تاریخ کا سیاہ ترین دن؟

جو لوگ کچھ عرصہ پہلے بارہ مئ کو یاد کر کے ایک سیاسی جماعت کو مورود الزام ٹھہرایا کرتے تھے آج ان کے گلے میں قدرت نے نو مئ کا طوق ڈال دیا۔

شر پسندی چاہئے چھبیس مئ (سانحہ پکا قلعہ) کو ہو،   14 دسمبر (سانحہ علی گڑھ) کو ہو, بارہ مئ کو ہو ،  سولہ دسمبر (سانحہِ آرمی پبلک اسکول)  کو ہو، ستائس دسمبر( بی بی ںے نظیر  قتل) کو  ہو، یا نو مئ کو ہو، شرپسندی ہی کہلاتی ہے۔ یہ تاریخیں پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ سیاہ دنوں کے طور پر ہی یاد رکھی جائیں گی۔

افسوس اس بات کا ہے کہ ان سیاہ دنوں کو ہمیشہ سیاسی فائدے کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نو مئی اور بارہ مئ تو سب کی زبان زد عام ہیں جبکہ سانحہ علی گڑھ، سانحہ پکہ قلعہ، سانحہ ستائس دسمبر( جب کراچی کی عوام کو ایک سیاسی جماعت کی لیڈر کے پنڈی میں قتل ہونے کی سزا دی گئ۔) ان پر کوئی  بات نہیں کرتا ۔

کیونکہ قتل عوام کا ہوا تھا
نقصان عوام کا ہوا تھا


اور عوام تو کسی کھاتے میں ہی نہیں آتی اور کراچی کی عوام تو ویسے بھی ہے ہی دنیا کی سب سے پسی ہوئ مجبور ترین عوام جس کی زندگی کا مقصد پڑھ لکھ کر کمانا اور سرکار کو ٹیکس بھرنا ہے اور جو کچھ بچے وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زیر سایہ پلنے والے ڈکیتوں کی نزر کرنا ہے۔ کراچی میں تو ہر روز سانحات ہوتے ہیں۔ موبائل چھیننے پر جانے کتنے ہی بیٹوں کا قتال کر دیا گیا۔ تو کہیں اپنی کل جمع پونجی سے بنائے گئے گھر کو انکروچمنٹ کے نام پر گرتے دیکھ کر کتنے ہی گھروں میں صف ماتم بچھائی گئ۔


لیکن یہ سانحات کوئ بڑے سانحات نہیں ہیں کیونکہ عوام کے تو قبرستان ہوتے ہیں اور وردی والوں کی یادگار شہداء ہوا کرتی ہیں۔

نو مئ کو جو کچھ ہوا ہمیں دل سے افسوس ہے، نہیں ہونا چاہئے تھا۔ یادگار شہداء کے تقدس کو پامال کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے، بنا کسی حیل و حجت اور رعایت کے۔

لیکن ہوا تو اور بھی بہت کچھ ہے بات تو اس پر بھی ہونی چاہئے، سزا تو ان کو بھی ملنی چاہئے جو سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ملوث تھے اور انہیں بھی جنہوں نے بی بی کے پنڈی میں قتل ہونے پر کراچی کے عوام کے خون کی ہولی کھیلی تھی۔

اور سزا تو ان کو بھی ملنی چاہئے جو سانحہ علی گڑھ اور  سانحہ پکہ قلعہ کے زمہ دار ہیں ۔

1 thought on “نو مئ پاکستان کی تاریخ کا اکلوتا سیاہ ترین دن ہے کیا؟”

Leave a Comment