کراچی: سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے سندھ کے شہری علاقوں، خصوصاً کراچی کی سیاست میں پیدا ہونے والے خلا کو پُر کرنے کے لیے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹر عشرت العباد جو اپنے دور حکومت میں ایک کامیاب ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں، عوامی فلاح و بہبود اور قومی سلامتی کے بارے میں واضح مؤقف کے ساتھ سیاسی میدان میں واپسی کر رہے ہیں۔
نئی سیاسی جماعت کا انفراسٹرکچر تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور آنے والے چند مہینوں میں ایک نئے نام کے ساتھ لانچ ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ ابھی تک باضابطہ عہدیداران کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن ڈاکٹر عشرت العباد نے کراچی، حیدرآباد، اسلام آباد، پشاور، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں تاکہ اپنی قیادت کے لیے ایک مضبوط ٹیم تیار کی جا سکے۔
“میری پہچان۔۔۔پاکستان” — اتحاد کی علامت
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ نئی جماعت کا سلوگن “میری پہچان۔۔۔پاکستان” ان کی جماعت کے نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ نعرہ ملک کے مختلف شہروں میں پذیرائی حاصل کر رہا ہے اور 14 اگست اور 6 ستمبر کو مختلف شہروں میں منعقد ہونے والی تقریبات میں عوام کی جانب سے خوب پذیرائی ملی ہے۔
“ہماری اولین ترجیح ان ملک دشمن عناصر کے خلاف ایک مضبوط دیوار بننا ہے جو فوج اور عوام کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔ ہماری سیاسی جماعت کا مقصد ملک کو یکجا کرنا اور ان لوگوں کے منصوبوں کو ناکام بنانا ہے جو پاکستانی عوام اور اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
سیاسی حکمت عملی اور مستقبل کی سوچ
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ نئی جماعت کا منشور عوامی مسائل، معاشی بدحالی اور نوجوانوں کی فلاح پر توجہ مرکوز کرے گا۔ ان کا ماننا ہے کہ ملک کو اس وقت ایک ایسی سیاسی جماعت کی ضرورت ہے جو نہ صرف قیادت کے خلا کو پورا کرے بلکہ معیشت اور قانون و انصاف کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی سنجیدہ کوشش کرے۔
ملک دشمن پروپیگنڈے کے خلاف ڈٹنے کا عزم
ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ان کی جماعت کا اہم ہدف ان عناصر کو ناکام بنانا ہے جو پاکستانی قوم، خصوصاً نوجوان نسل کو مایوسی میں مبتلا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا نعرہ “میری پہچان۔۔۔پاکستان” نہ صرف ایک نعرہ ہے بلکہ امید جگانے کی تحریک ہے۔
کیا توقعات ہیں؟
ڈاکٹر عشرت العباد نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت کے لانچ کا باقاعدہ اعلان اکتوبر یا نومبر تک متوقع ہے اور اس موقع پر عوام کے لیے ایک “بڑا سرپرائز” ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت کی قیادت کے لیے سینئر سیاستدانوں اور نوجوانوں کی ٹیم تیار کی جا رہی ہے تاکہ تجربے اور جدید نظریات کا امتزاج ہو۔
ابھی تک پارٹی کا نام اور پرچم فائنل نہیں کیا گیا، لیکن اس کی بنیادی حکمت عملی عوام میں امید اور اتحاد پیدا کرنا ہے تاکہ ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالا جا سکے۔