تعارف:
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے تصدیق کر دی ہے کہ ان کے سربراہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ اس اعلان کے بعد لبنان بھر میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ تنظیم نے کہا ہے کہ ان کی شہادت نے ان میں مزید طاقت اور حوصلہ پیدا کر دیا ہے۔ حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبر سے مشرق وسطیٰ میں تنازعات کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے اور مستقبل میں مزید کشیدگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حزب اللہ کا سرکاری بیان:
حزب اللہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کی مذمت کی اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ان کے لیڈر کی شہادت کے باوجود تنظیم اپنے راستے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ حزب اللہ نے اسرائیل کو سخت جوابی کاروائی کی دھمکی بھی دی ہے اور اس واقعے کو تنظیم کے خلاف ایک بڑی سازش قرار دیا ہے۔
پس منظر:
حسن نصر اللہ 1992 میں حزب اللہ کے سربراہ بنے تھے اور ان کے دور قیادت میں تنظیم نے ایک طاقتور عسکری و سیاسی قوت کی حیثیت اختیار کی۔ 2006 کی اسرائیل کے خلاف جنگ میں ان کی قیادت نے حزب اللہ کی ساکھ کو مزید مضبوط بنایا اور وہ مشرق وسطیٰ میں ایک مقبول رہنما کے طور پر ابھرے۔ ان کی موت کے بعد حزب اللہ کے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
واقعہ کی تفصیل:
یہ واقعہ جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے کے بعد پیش آیا۔ ابتدائی طور پر اسرائیلی افواج نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے حزب اللہ کے کئی اہم رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے جس میں حسن نصر اللہ اور ان کی بیٹی بھی شامل تھیں۔ اس واقعے کے بعد المنار ٹی وی نے قرآن کی تلاوت شروع کر دی، جو حزب اللہ کی جانب سے افسوس کے اظہار کے طور پر کی جاتی ہے۔
اثرات اور رد عمل:
حسن نصر اللہ کی موت مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے فوری ردعمل اور ایران کی طرف سے بھی حزب اللہ کی مدد کے اعلان نے خطے میں مزید کشیدگی کے اشارے دے دیے ہیں۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے خود کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے اور ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
حسن نصر اللہ کا کردار اور اثر و رسوخ:
حسن نصر اللہ کی پیدائش 1960 میں لبنان میں ہوئی۔ وہ شروع میں امل تحریک سے وابستہ رہے اور بعد ازاں 1989 میں ایران جا کر مذہبی تعلیم مکمل کی۔ 1982 میں انہوں نے حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی اور 1992 میں تنظیم کے سربراہ بنے۔ ان کی قیادت میں حزب اللہ نے کئی فوجی اور سیاسی کامیابیاں حاصل کیں جو تنظیم کی موجودہ طاقت کا باعث بنی ہیں۔
نتیجہ:
حسن نصر اللہ کی شہادت حزب اللہ کے لیے بڑا نقصان ہے، لیکن یہ تنظیم کی مزاحمتی طاقت کو کمزور نہیں کرے گی۔ حزب اللہ نے اپنی مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے اور آنے والے دنوں میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان تنازعات میں شدت کا امکان ہے۔
1 thought on “حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق”