ایم ڈی کیٹ کے مبینہ پیپر لیک کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت میں، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اصل ملزمان تک پہنچنے کے لیے اپنی تحقیقات کو مزید تیز کر دیا ہے۔ اس کریک ڈاؤن کے تحت ایف آئی اے نے ان طلبہ کو طلب کیا ہے جنہوں نے امتحان میں غیر معمولی طور پر زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔
ایف آئی اے نے 200 سے زائد طلبہ کو ایم ڈی کیٹ تحقیقات کے لیے طلب کرلیا
گزشتہ شام تک مجموعی طور پر 200 سے زائد طلباء و طالبات کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں، ان طلبہ کو بلایا گیا ہے جنہوں نے 200 میں سے 190 یا اس سے زائد نمبر حاصل کیے ہیں۔
کراچی کے سائبر کرائم ہیڈ آفس میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی سرگرمیاں
طلبہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یکم نومبر بروز جمعہ کو دوپہر 12 بجے گلستانِ جوہر بلاک 14 میں واقع سائبر کرائم ہیڈ آفس میں اپنے اصل شناختی کارڈ کے ساتھ پیش ہوں۔ ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات سائبر کرائم سرکل بلڈنگ کی پہلی منزل پر روزانہ 10 سے 15 طلباء کے ساتھ کی جائیں گی۔
تحقیقات کا مرحلہ وار پھیلاؤ
تحقیقاتی عمل کو مرحلہ وار بڑھایا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ شامل ہو سکیں۔ تمام طلباء کے بیانات سی آر پی سی 160 کے تحت ریکارڈ کیے جائیں گے۔
ایم ڈی کیٹ پیپر لیک میں مشتبہ طلبہ کی ذہانت کا جائزہ
ان طلبہ کی ذہانت کا اندازہ لگانے کے لیے تعلیمی ماہرین کے ذریعے فرضی امتحان بھی لیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، مشتبہ طلبہ کے سابقہ تعلیمی بورڈز کے نتائج کا بھی ایم ڈی کیٹ کے نمبروں سے موازنہ کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی تضاد کا پتا چل سکے۔
حاضری نہ دینے والے طلبہ کے لیے قانونی نتائج
جن طلبہ نے نوٹسز کا جواب نہیں دیا، انہیں مشتبہ قرار دیا جائے گا، اور اس تحقیقاتی عمل سے راہ فرار اختیار کرنے والے طلبہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اختتام
ایف آئی اے کی جانب سے ان طلبہ کو طلب کرنے کا اقدام ایم ڈی کیٹ پیپر لیک کے معاملے میں شفافیت اور دیانتداری کو یقینی بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھیں گی، حکام امتحانات کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے منصفانہ کارروائی کرنے کی کوشش کریں گے۔