نیوز ڈیسک—— لاہور۔
ایویسینا میڈکل کالج لاہور میں طالبہ کی ہلاکت کا معاملہ جب سنگین صورت اختیار کر گیا جب ایویسینا کالج کے طلبہ و طالبات نے کالج کے چیئرمین اور انتظامیہ کے خلاف علمِ احتجاج بلند کیا۔
ایویسینا کالج کے طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ ماہنور کے قتل کے زمہ دار کالج کے چیئر مین اور انتظامیہ ہیں جنہوں نے ماہنور کو اتنا دماغی طور پر پریشان کیا کہ وہ دماغی مریضہ بن گئ، اور پھر اسے اپنے دماغی علاج کے لئے چھٹی مانگنے پر بھی نہیں دی گئ۔ جس کی وجہ سے اس کا نروس بریک ڈاون کوا اور وہ خالق حقیقی سے جا ملی۔
کالج کے طلبہ و طالبات کے مطابق اس طرح پہلے بھی دو ہلاکتیں ہو چکی ہیں، کالج کے چیئرمین جناب شیخ وحید صاحب نے کالج ڈسپلن کے نام پر لاکھوں روپے فائن بٹورے اعر نہ دینے پر ایڈمشن کینسل کرنے کی دھمکی سے کئ طلبہ و طالبات ذہنی دباؤ کا شکار ہوئے ہیں
صرف فائن ہی نہیں بلکہ طلبہ و طالبات کے ساتھ ناروا سلوک بھی کیا جاتا ہے، جس میں انہیں دھوپ میں زمین پر بٹھانا، گنجا کرنا، ان کی قمیضیں قینچی سے کاٹنا اور نہایت بے ہودہ مغلظات بکنا کالج چیئرمین کا معمول ہے۔
پہلے تو فوج کے ریٹائرڈ افسر اور حاضر چیئر مین شیخ وحید ان تمام الزامات سے مکرتے رہے لیکن پھر انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائ کہ آئندہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔
جبکہ طلبہ و طالبات اکاونٹیبیلیٹی چاہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ شیخ صاحب جنسی ہراسانی کے الزام میں ملوث ہونے کے باوجود کالج کے چیئرمین کا عہدہ کیوں سنبھالے ہوئے ہیں ؟ انہیں اب تک برطرف کیوں نہیں کیا گیا؟
1 thought on “ایویسینا میڈیکل کالج لاہور میں طلبہ و طالبات کا طالبہ کی ناگہانی موت پر کالج کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج”